!!حمیدہ شاہین کی غزلیں
اُگتے ہوئے نہ روند ، لگے مت خراب کر تو زرد ہے تو سب کے ہَرے مت خراب کر اپنی
Read moreاُگتے ہوئے نہ روند ، لگے مت خراب کر تو زرد ہے تو سب کے ہَرے مت خراب کر اپنی
Read moreمیری آنکھوں میں جو تھوڑی سی نمی رہ گئی ہے بس یہی عشق کی سوغات بچی رہ گئی ہے وقت
Read moreمنتر آنکھوں سے پڑھ گئی جاناں بے پیے مجھکو چڑھ گئی جاناں حال اپنا بھی، “قیش” جیسا ہے اب تو
Read moreبے ربط آرزو – ایک نظم نہ دل مجھے فَطین دے نہ ذہن ہی کَمین دے اگر جو عقل دے
Read moreچہچہاتی چڑیوں کو بولنا سکھا دوں کیا؟ شور کرتے جھرنوں کو اور بھی ہوا دوں کیا؟ قید ہے جو مٹھی
Read moreکیا ساتھ مرے کوئی بلا چلنے لگی ہے پرچھائیں بھی اب مجھ سے جدا چلنے لگی ہے موسم کی ادا
Read moreمیکدے کی ہے آبرو ساقی ہے مگر تو بہانہ جو ساقی جشن مئے کی یہ آخری شب ہے بات کر
Read moreدل کو دِیوار کریں، صبر سے وحشت کریں ہم خاک ہو جائیں جو رُسوائی کو شُہرت کریں ہم اِک قیامت
Read moreتجھ کو پانے کے لیے خاک تمنا ہو جاؤں تیرے قدموں میں بکھر کر ترا رستہ ہو جاؤں اور کب
Read moreسخن آساں نہ تھا کرنا مرتب کیا لفظوں میں سنّاٹا مرتب بہانا تھا سلیقے سے ہر آنسو ہمیں کرنا تھا
Read more