!!بےنام گیلانی کی غزلیں
ہم سوچتے ہیں بارہا ہی خوش دلی کے ساتھ دو چار روز رہتے خدا کے ولی کے ساتھ اک خوف
Read moreہم سوچتے ہیں بارہا ہی خوش دلی کے ساتھ دو چار روز رہتے خدا کے ولی کے ساتھ اک خوف
Read moreوہ مری شامیں سہانی اور چُپ ہائے اُس کی بدگمانی اور چُپ شوق نے گلریز پنوں پر لکھی اِک ادھوری
Read moreغبار و سنگ سے، دیوار و در سے رشتہ ہےنہ جانےکیسا تری رہ گزر سے رشتہ ہے فلک سےرشتہ ہےشمس
Read moreاُگتے ہوئے نہ روند ، لگے مت خراب کر تو زرد ہے تو سب کے ہَرے مت خراب کر اپنی
Read moreمیری آنکھوں میں جو تھوڑی سی نمی رہ گئی ہے بس یہی عشق کی سوغات بچی رہ گئی ہے وقت
Read moreمنتر آنکھوں سے پڑھ گئی جاناں بے پیے مجھکو چڑھ گئی جاناں حال اپنا بھی، “قیش” جیسا ہے اب تو
Read moreبے ربط آرزو – ایک نظم نہ دل مجھے فَطین دے نہ ذہن ہی کَمین دے اگر جو عقل دے
Read moreچہچہاتی چڑیوں کو بولنا سکھا دوں کیا؟ شور کرتے جھرنوں کو اور بھی ہوا دوں کیا؟ قید ہے جو مٹھی
Read moreکیا ساتھ مرے کوئی بلا چلنے لگی ہے پرچھائیں بھی اب مجھ سے جدا چلنے لگی ہے موسم کی ادا
Read moreمیکدے کی ہے آبرو ساقی ہے مگر تو بہانہ جو ساقی جشن مئے کی یہ آخری شب ہے بات کر
Read more