4-امریکہ میں مقیم اردو شاعر فاروق صدیقی کے اعزاز میں ایک تقریب
دھیمے لہجہ میں فکر انگیز اشعار کہنے والے فاروق صدیقی سے کسوٹی جدید کا رابطہ زیادہ پرانا نہیں ہے۔ پچھلے سال ایک تقریب میں ملاقات ہوئ تھی۔ شاعری اور شخصیت دونوں نے ہمارا من موہ لیا۔ پھر دو ہی ماہ بعد کمپنی نے ان کا تبادلہ امریکہ کردیا۔
گویا صحبتیں جمنے نہ پائ تھیں کہ برہم ہو گئیں
پچھلے دنوں ایک ہفتہ کے لئے کسی کام سے وہ دبئ آئے تو ہم نے اس موقع کو غنیمت جانا اور دوستوں کے ساتھ ایک ملاقات کا اہتمام کیا۔محفل میں ایک دوسرے کا کلام بھی سنا گیا ،ادب اور دیگر موضوعات پر دلچسپ باتیں بھی ہوئیں۔
چند اشعار جو محفل میں ہیش کئے گئے۔
فاروق صدیقی
عقل حیران ہے شہکارِ ہنر کے آگے
اس قدر حسن بھی پتھر میں چھپا ہوتا ہے!
ہم نے دیکھے ہیں کرشمے وہ صنم سازی کے
ہم کو کیسے نہ یقیں ہو کہ خدا ہوتا ہے
فرید انور صدیقی
ملے نہ دل بھی تو رستہ جدا نہیں کرتے
ذرا سی بات پہ ہم دل برا نہیں کرتے
فوزان قدوائ
یہ ندی اپنے کناروں سے اتر سکتی تھی
چاہتے تم تو مری عمر ٹھہر سکتی تھی
ظہیر حسنین
اس خانہ نشینی کا صلہ کچھ تو خدا دے
مقبول جو ہو ایسا کوئ حرف دعا دے
سلمان احمد خاں
اے میرے اولیں تعلق سن
تومیرا آخری حوالہ ھے
فرہاد جبریل
زندگی تو نے ہمیں گھیر لیا ہے ورنہ
ہم کسی دام میں آتے نہیں آسانی سے
نصر نعیم
مت پوچھ ستم ڈھائے ہیں کیسے مرے دل پر
اس وصل کے موسم میں یہ اغیار کا لہجہ
مسعود نقوی
سادگی اج بھی قیامت ہے
ہر دکھاوے کو یہ دکھانا ہے۔
اعجاز شاہین
نیچے گرے تو ارزل و اسفل ہے میری خاک
اونچا اڑے تو اوج ثریا بھی کچھ نہیں
مہمان اعزاز فاروق صدیقی کی خدمت میں کسوٹی جدید کی جانب سے تقریب کی یادگاری شیلڈ پیش گئ

