!!!مجھ سے پھر مانگ

By -Satypal Anand

مجھ سے پھر مانگ وہ پہلے سی محبت ، مری جاں

انقلاب آنے میں تاخیر تو تھی قاف تا قاف

اور ہم نے اسے بس ایک درہ سمجھا تھا

فیضؔ کی طرح ہی ہم بھی تو یہی سمجھے تھے

انقلاب آوری امکان میں ملصق ہے، مگر

یہ سفر اپنی طوالت میں فلک رس نکلا

اب تو ہم بوڑھے ہیں، نو عشروں کی حد بندی میں

انقلاب آنے کی امید بھی اب مردہ ہے

کون دہرائے گا اس کا وہ سنہری جُملہ

ـاب تو بہتر ہے کہ ہم مرنے سے پہلے یہ کہیں

ـ’’مجھ سے پھر مانگ وہ پہلے سی محبت ، مری جاں