کسوٹی جدید کا 16 واں ادبی اجلاس منعقدہ 17 جولائ2022

عنوان: مطالعہ عرفان صدیقی

پچھلی صدی کے نصف دوم میں منظر عام پر آنے والے عظیم شعرا میں ایک نمایاں نام عرفان صدیقی کا ہے۔ حقیقت یہ ہے وہ منظر عام پر تو کبھی نہیں رہے تا حیات منظر خاص پر ہی رہے اور ان کی شاعری ہمیشہ خواص پسند ہی رہی۔ عرفان صدیقی کا شمار ان شعرا میں ہوتا ہے جن کے کلام کا مطالعہ، غورو خوص اور تحقیق کئ نسلیں کرتی رہیں گی۔

پچھلے اتوار کو کسوٹی جدید کے ماہانہ ادبی اجلاس کا مرکزی موضوع عرفان صدیقی کی شاعری اور شخصیت تھا۔ اس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے مرحوم کے فرزند ارجمند خالد عرفان صدیقی شریک فرما تھے۔

چار مقالہ نگاروں نے اپنے مقالے پیش کئے۔ ثروت زہرا زیدی نے عرفان صدیقی کی شاعری میں کربلا کا استعارہ کے عنوان پر اپنے مقالے میں ان تمام علائم و استعارات کا جائزہ پیش کیا جو کربلا اور مصائب اہل بیت کے بیان میں عرفان صدیقی کی شاعری میں وارد ہوے ہیں۔

صائمہ عاصم نقوی کے مقالے کا موضوع تھا عرفان صدیقی کی شاعری میں کلاسیکی رچاؤ ۔ انھوں کئ اشعار کی روشنی بتایا کہ عرفان صدیقی ان چند شعرا میں سے ایک ہیں جن کے ہاں جدید ترین مضامین بھی بھرپور کلاسیکی رچاؤ کے ساتھ بیان ہوئے ہیں۔

ڈاکٹر اصغر کمال نے مرحوم کی شاعری اور شخصیت کا تفصیلی خاکہ پیش کیا۔

احتشام عباسی نے سات سماوات پر اپنا مطالعہ پیش کیا۔

آخر میں مہمان خصوصی خالد عرفان نے ” میرے ابو۔کچھ باتیں کچھ یادیں” کے عنوان کے تحت اپنے والد مرحوم کی زندگی سے متعلق اپنے ذاتی مشاہدات،تجربات،احساسات پیش کئے۔ ان کے تقریر کے بعض مقا مات ایسے جذباتی تھے کہ سننے والوں پر رقت سی طاری ہو گئ۔

آخر میں فرید انور صدیقی، ظہیر حسنین ، اعجاز شاہین، عاطف رئیس صدیقی، موسیٰ ملیح آبادی ،سرور ملیح آبادی، عماد الملک، مسعود نقوی،احتشام عباسی،پردیپ کھربندا نے عرفان صدیقی کی زمینوں میں اپنا کلام پیش کیا۔

سعدیہ طارق اور موسی ملیح آبادی نے اجلاس کے نصف اول اور نصف دوم کی باالترتیب نقابت کی۔

شعیب شوبی،ترنم احمد ،نیر سروش ،منور احمد و دیگر شرکاء نے مباحث میں حصہ لیا۔

یہ تقریب سینئر اسٹیج فنکار منہاج خاں کے دولت خانہ پر منعقد کی گئ ۔

راقم افضل خاں اس وقت سفر ہند پر ہے،موصولہ کوائف کی بنیاد پر یہ رپورتاژ تیار کیا گیا ہے۔

(رپورتاژ: افضل خاں)

نوٹ: جن شعرا نے عرفان صدیقی کی زمینوں میں اشعار کہے ہیں ان سے گزارش ہے کہ وہ اپنے اشعار کمنٹس میں پوسٹ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *