!!شارجہ میں کسوٹی جدید کا اٹھارواں ادبی اجلاس

شارجہ میں کسوٹی جدید کا اٹھارواں ادبی اجلاس

گزشتہ اتوار کو کسوٹی جدید کا اٹھارواں ماہانہ ادبی اجلاس شارجہ، متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوا۔ اس ماہ کا مرکزی موضوع تھا” اردو میں ڈرامہ نگاری”.

اعجاز شاہین کے ابتدائ کلمات کے بعد اظہر الدین نے “ڈرامہ کے ترکیبی عناصر “پر مضمون پیش کیا۔

اس کے بعد صائمہ عاصم نقوی نے “انار کلی کا خالق” کے عنوان کے تحت امتیاز علی تاج اور ان کے شاہ کار ڈرامے انارکلی پر محققانہ روشنی ڈالی۔ ضمنی گفتگو میں حجاب امتیاز علی کے بارے میں بہت سی باتیں مذکور ہوئیں۔

امارات کے معروف ادیب و شاعر شاداب الفت نے “ٹام الٹر کے ساتھ کچھ لمحے” کے زیر عنوان محب اردو، اسٹیج کے موقر فنکار و صداکار مرحوم ٹام الٹر کے ساتھ اپنے ذاتی مشاہدات بیان کئے۔

بعد ازاں متحدہ عرب امارات کی معروف ادبی و ثفاتی شخصیت ترنم احمد نے اصغر وجاہت کے مصنفہ ڈرامے’ جس نے لہور نئیں دیکھیاوہ جمیا نئں’ پر بہت طویل اور دلچسپ گفتگو کی ۔

منہاج خاں اسٹیج کے سینئر فنکار ہیں۔ انڈیا اور دبئ میں کئ اسٹیج ڈراموں میں اداکار کے طور پر شاندار کام کیا ہے۔ اسٹیج اداکار کے طور پر تقریبا اپنے دو عشروں کے سفر میں اپنے ساتھ پیش آئے اپنے تجربات،مشاہدات،ملاحظات، واقعات و لطائف بیان کئے۔ جو حاضرین کے لئے دلچسپ،پر لطف اور حیران کن تھے۔

ان موضوعات پر مباحثہ میں،اسد اللہ خاں، نیر سروش، سید محمد ارشد، پرتیک کھربندا، عدنان منور ، طارق انور نے حصہ لیا۔شعر خوانی کے حصہ میں اعجاز شاہین، ظہیر حسنین ،محمد طہ،شاداب الفت ،حفیظ عامرنے اپنا کلام پڑھا۔ میزبان طارق انور کی ضیافت پر اجلاس کا اختتام ہوا ۔

رپورتاژ : سید اظہر الدین