تیرھواں ماہانہ ادبی اجلاس ” اعتراف کمال ایوارڈ” 2020
سہ ماہی کسوٹی جدید کا تیرھواں ماہانہ ادبی اجلاس گزشتہ اتوار کوشارجہ کے ایک ریستوراں میں منعقد ہوا۔ مہمان خاص کی حیثیت سے داستاں گوئ کے فن میں عالمگیر شہرت کے مالک، سید ساحل آغا نے شرکت کی۔ داستاں گوئ کے فن پر انھیں وہ مہارت حاصل ہے کہ دنیا میں آج چند ہی لوگ ان کی برابری اور ہمسری کا دعویٰ کرسکتے ہیں۔ سن کے لحاظ سے تو وہ ابھی ایک جوان رعنا ہیں مگر داستانوں پر ان کا علم دریاؤ ہے۔چونکہ خاص دہلی والے ہیں اور علامہ اخلاق احمد دہلوی کے خانوادے سے تعلق رکھتے ہیں، اس لئے کوثر و تسنیم سے دھلی ہوئ زبان بولتے ہیں کہ “وہ کہیں اور سنا کرے کوئ”۔ سید ساحل آغا نے داستاں گوئ کے حوالے سے شرکائے اجلاس کی معلومات میں بیش بہا اضافہ کیا ۔بعد ازاں کسوٹی جدید کی جانب سے ان کی خدمت میں “اعتراف کمال ایوارڈ برائے سال 2022 ” پیش کیا گیا۔
سعدیہ طارق امارات کی معروف سماجی کارکن اور ای کامرس کی پروفیشنل ہیں۔ مگر زبان وادب کا بھی ستھرا ذوق رکھتی ہیں۔ موصوفہ نے” کچھ باتیں فن خطاطی سے متعلق” کے عنوان پر ایک جامع اور مبسوط مقالہ پیش کیا۔اپنے مقالے میں انھوں نے فن خطاطی کے ابتداء اور ارتقاء کی تاریخ بیان کی اور یہ بھی بتایا کہ اس فن کی ترقی میں مسلمانوں کا کیا کردار رہا ہے ۔
اس کے بعد شعر خوانی ہوئ ۔ فریداانورصدیقی،اعجازشاہین، ظہیر حسنین،محمد طہ ،عاطف رئیس صدیقی، مسکان سید ریاض، مصطفی موسی مانی ،عدنان منور دانی اور مسعود نقوی نے منتخب کلام پڑھا۔
جشن اردو کے بانی سید فرحان واسطی ،بزم اردو دبی کی سینئر عہدیدار ترنم احمد اور بزم اردو دبئ کی علمی و ادبی مشیر ثروت زہرا زیدی کے علاوہ، نیر سروش ، سید ارشد، منور احمد، سلیم احمد خاں،اخترعلی خان،ماریہ آفتاب نے اجلاس میں شرکت کی اور مباحث میں حصہ لیا
اگلا اجلاس 19 جون کو ہوگا، ان شاءاللہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رپورتاژ: افضل خاں،مدیر کسوٹی جدید،پٹنہ ،بہار،انڈیا


